شاہ خراسان



ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے المیادین ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شام میں اسلامی مزاحمت و استقامت کی شاندار کامیابی کی جانب اشارہ کرتے ہو‏ئے کہا ہے کہ اسرائیل کو شام میں بہت بری طرح شکست ہوئی ہے۔

لبنان کی عوامی اور انقلابی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شام اس وقت آٹھ سالہ بحران کے بعد بہترین صورتحال میں ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سرحد پر اسرائیلی فوج کے اقدامات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج پر خوف و ہراس طاری ہے۔

حزب اللہ کے سربراہ نے لبنان کی سرحدوں پر اسرائیل کی فوجی نقل و حرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ جنگ کی صورت میں ہم مناسب اور منہ توڑ جواب دیں گے اور لبنانی سرزمین کا دفاع کرنے کے لئے تمام لبنانی آمادہ اور تیار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ حزب اللہ کے پاس ٹارگیٹ کرنے والے میزائل بڑی تعداد میں موجود ہیں جو مستقبل میں کسی بھی طرح کی جنگ میں استعمال کئے جائیں گے۔


 

  • News Code : 844626
  • Source : jang
Brief

پاکستان کے قیام کو ستر سال ہوگئے تاہم اس مدت میں کوئی بھی وزیراعظم پانچ سالہ مدت پوری نہیں کرسکا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا : پاکستان کے قیام کو ستر سال ہوگئے تاہم اس مدت میں کوئی بھی وزیراعظم پانچ سالہ مدت پوری نہیں کرسکا۔ سن1947ء کے بعد سے پاکستان میں ی صورتحال نشیب وفراز سے دوچار رہی اور 4منتخب حکومتوں کو فوجی آمروں نے نکال باہرکیا۔ایک وزیراعظم کو قتل تو دوسرے کو عدلیہ کے ذریعے پھانسی ہوئی جبکہ کئی ایک وزرائے اعظم کو صدور نے گھر بھجوایا اور ایک کو سپریم کورٹ نے برطرف کیا۔

پاکستان کےپہلےوزیر اعظم کو 16 اکتوبر 1951ء کو راولپنڈی میں قتل کیا گیا۔ انہوں نے 15 اگست 1947ء کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالاتھا۔
پھر دوسرے وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین کو 17اپریل 1953ء کوگورنر جنرل غلام محمدنےہٹایا۔خواجہ ناظم الدین نےعدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا تو جسٹس منیر کوغلام محمد کے غیر قانونی اقدام کی توثیق کیلئے نظریہ ضرورت ایجاد کرنا پڑا۔
پھرمحمد علی بوگرہ آئے ،انہیں بھی 1954ء میں غلام محمد کی جانب سے برطرف کیا گیا ،بعد ازاں وہ دوبارہ وزیراعظم نامزد ہوئےتوانہیں قانون ساز اسمبلی میں اکثریت حاصل نہیں تھی جس پر 1955ء میں گورنر جنرل سکندر مرزا نےان کی حکومت برطرف کر دی۔
چوہدری محمد علی 1955ء میں وزیراعظم بنے لیکن ان کی سکندر مرزا سے چپقلش جو1956ء کے آئین کے نتیجے میں صدر بن گئے تھےکی بناپرمحمد علی نے 12ستمبر 1956ء کو استعفیٰ دیدیا ۔
حسین شہید سہروردی جوعوامی لیگ کے قائدتھے، انہوں نے 1954ء کے قانون ساز اسمبلی کے الیکشن میں اپنی جماعت کوفتح دلائی۔ وہ مسلم لیگ کےسواکسی دوسری جماعت سے تعلق رکھنے والے پہلے شخص تھےجنہیں 1956ء میں وزیر اعظم نامزد کیا گیا۔انہیں سکندر مرزا سےاختلاف کی بناپر 1957ء میں ہٹا دیا گیا۔
ابراہیم اسماعیل چندریگر ہروری کےاستعفےکے بعد سکندر مرزا نےوزیراعظم نامزدکیا، وہ تقریباً 2ماہ  وزیر اعظم رہے۔انہوں نے دسمبر 1957ء میں استعفیٰ دیا۔
اسکے بعد سکندر مرزا نے فیروزخان نون کو ملک کا ساتواں وزیراعظم نامزد کیا۔ 1958ء میں ایوب خان نے مارشل لاء لگا کر انہیں برطرف کر دیا۔

تیراسال مارشل لاء کے بعد ذوالفقار علی بھٹو اقتدار میں آئے۔ بھٹو 1973ء کے آئین کی منظوری تک خصوصی بندوبست کے تحت صدر رہے۔انہوں نے  1973ء کےالیکشن میں کامیابی حاصل کی لیکن اسی سال جولائی 1977ء میں جنرل ضیاء الحق نے مارشل لاء کے ذریعے انہیں ہٹا دیا۔ 1979ء میں مقتدر فوجی عدالتی گٹھ جوڑ کی جانب سے انہیں پھانسی ملی۔

سن 1985ء کے غیر جماعتی الیکشن میں ملک کے بد ترین آمروں کےتحتمحمدخان جونیجو پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہوئے۔ایک تدان ہونے کی وجہ سے وہ آمر کیلئے خطرہ بنے رہےاس لئے انکی حکومت 29مئی 1988ء کو سانحہ اوجڑی کیمپ راولپنڈی جسمیں فوجی اسلحہ ڈپومیں دھماکوں سے 100کے قریب افرادجاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوئے تھےکی تحقیقات کرانے کے اعلان کے کچھ روز بعد ہی برطرف کر دیا گیا۔

 

سن 1988ءکےالیکشن کےنتیجے میں بینظیر بھٹو 2دسمبر 1988ء کو برسراقتدار آئیں۔ 1989ء میں مواخذےکی کوشش کو پیپپارٹی نےنا کام بنایالیکن صدر غلام اسحاق خان نے 6اگست 1990ء کو آرٹیکل 58ٹو بی کے بد نام صدارتی اختیار کے ذریعے بینظیر بھٹو کی حکومت کو برطرف کر دیا۔

بینظیر کے بعدمیاں نواز شریف آئے جو 1990ء میں پہلی با ر وزیر اعظم بنے۔صدر غلام اسحاق خان نے 1993ء میں انکی حکومت ختم کی لیکن سپریم کورٹ نے اسے بحال کر دیالیکن  پھر مشہور کاکڑ فارمولا سامنے آیا جب اس وقت کا آرمی چیف وحید کاکڑ نے میاں نواز شریف اور غلام اسحاق خان دونوں سے جولائی 1993ء میں استعفیٰ لے لیا۔

بینظیر بھٹو 1993ء میں پھر وزیر اعظم پاکستان بن گئیں لیکن انکی دوسری حکومت بھی 3سال ہی چل سکی اورانکےاپنے چنےہوئےوفادار صدر فاروق لغاری نے ان کیخلاف سازش کی اور نومبر 1996ء میں انکی حکومت 58ٹو بی کااختیاراستعمال  کرکے بر طرف کر دی۔

فروری 1997ء کے الیکشن کےنتیجے میں میاں نواز شریف دوبارہ پاکستان کے وزیر اعظم بنے لیکن 12اکتوبر 1999ء کوجنرل پرویز مشرف نے ملک میں ایمرجنسی لگاکر نواز شریف کو اقتدار سے ہٹا دیا۔
اس کے بعد ڈکٹیٹر مشرف کے تحت 3وزرائے اعظم آئے جن میں میر ظفر اللہ خان جمالی 19ماہ تک عہدے پر رہ سکےپھر انہیں مشرف نے گھر بھجوادیا۔ چوہدری شجاعت 2ماہ کیلئے عبوری وزیرا عظم رہےجسکے بعد مشرف کےدوست شوکت عزیز اگست 2004ء میں وزیرا عظم بنے۔
سن 2008ء کے عام انتخابات کے نتیجے میں پیپ پارٹی قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہی اور یوسف رضا گیلانی وزیر اعظم منتخب ہوئے۔ گیلانی کیلئےسب اچھاجارہا تھا تا وقتی کہ انہیں عہدے پر موجودصدر کیخلاف کرپشن کے کیسز ری اوپن کرنے کیلئے سوئس حکام کو خط نہ لکھنے کی پاداش میں توہین عدالت کے کیس میں سزا ہوئی۔

 

گیلانی 23مارچ 2008ء سے 19جون 2012ء تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔ پیپ پارٹی کی حکومت کی باقی مدت راجہ پرویز اشرف نے پوری کی جو جون 2012ء سے مارچ 2013ء وزیر اعظم رہے۔
میاں نواز شریف 2013ء میں تیسری بار وزیراعظم بنے لیکن جیسے ہی انکی مدت کا آخری سال شروع ہواتو انہیں سپریم کورٹ میں پاناما کیس نےگھیر لیا۔

 

ہندوستانی وزیراعظم 3روزہ دورے پر اسرائیل پہنچ گئے

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی 3روزہ دورے پر اسرائیل پہنچ گئے ہیں جہاں اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نےتل ابیب کے بن گورین ایئرپورٹ پران کا استقبال کیا ۔ اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔ نریندر مودی اسرائیل کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیراعظم ہیں، نریندر مودی کا کہناتھاکہ اسرائیل کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون سمیت ہر شعبے میں تعاون بڑھائیں گے۔ اس دورے میں میزائل، ڈرون اور ریڈار سسٹم سمیت ہتھیاروں کی فروخت کے اربوں ڈالر کے سمجھوتوں کا امکان ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔

/169


۔


ہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت انٹیلیجنس نے ایک بیان میں کل پارلیمنٹ پرحملے میں ملوث دہشت گردوں کے بارے میں اطلاعات فراہم کرتے ہوئےکہا ہے کہ کل تہران میں پارلیمنٹ اور حضرت امام خمینی(رہ) کے حرم مبارک پر حملے میں ملوث وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے عناصر کو پہچان لیا گیا ہے جو شام کے علاقہ رقہ اور عراق کے شہر موصل میں بھی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ 
وزارت اطلاعات کے بیان کے مطابق ایرانی عوام کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ امام زمانہ (عج) کے گمنام سپاہیوں نے کل پارلیمنٹ پر حملےمیں ملوث وہابی دہشت گردوں اور ان کے سہولتکاروں کو پہچان لیا اور دہشت گردوں کے سہولتکاروں کو گرفتار کرلیا ہے۔ وزارت انٹیلیجنس کے مطابق حملےمیں ملوث 5 دہشت گرد پہلے بھی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں دہشت گردوں کا تعلق وہابی دہشت گرد تنظیم داعش سے ہے وہابی دہشت گرد رقہ اور موصل میں بھی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں ۔
دہشت گردوں کے سرغنہ ابو عائشہ کو جب ہلاک کیا گیا تو یہ دہشت گرد ایران سے فرار ہوگئے تھے۔ دہشت گردوں کے فیملی ناموں کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ظاہر نہیں کیا جاسکتا جب کہ ان کے اصلی نام پیش کئے جاتے ہیں۔ مارے گئے 5 دہشت گردوں کے نام رامین، سریاس، فریدون ، قیوم اور ابوجہاد ہی
ں


 

 کے مطابق افغانستان کے سابق صدر حامد کرزائی نے ترک خبررساں ایجنسی آناتولی کے ساتھ گفتگو میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کو امریکی محصول قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے غیر ملکی افواج کا انخلا بہت ضروری ہے امریکہ خطے میں داعش کے بہانے دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔ سابق صدر حامد کرزائی نے کہا کہ افغانستان میں داعش کا فروغ امریکی پروجیکٹ کا حصہ ہے امریکہ افغانستان سے دہشت گردی کے خاتمہ کے حق میں نہیں ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں کمی آنا چاہیے تھی جبکہ دہشت گردانہ کارروائیوں میں ہر روز اضافہ ہورہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے غیر ملکی افواج کا افغانستان سے انخلا ضروری ہے۔ کرزائی نے کہا کہ روس بھی ممکن ہے امریکہ اور برطانیہ کی طرح طالبان سے رابطہ میں ہو ۔ اس نے کہا کہ داعش کی افغانستان میں پرورش کا مقصد خود افغانستان نہیں بلکہ ہمسایہ ممالک ہیں میں داعش کے ذریعہ عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔

۔۔۔۔۔۔
۔



اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مشرقی علاقے سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ سعودی فوجی اور سیکورٹی اہلکار بدستور العوامیہ کے باشندوں کے رہائشی مکانات، اسکولوں اور مساجد کو نذر آتش کررہے ہیں - نبا نیوز چینل نے بھی خبردی ہے کہ ایک ایسے وقت جب العوامیہ کے باشندے گذشتہ بیس روز سے سعودی فوجیوں اور سیکورٹی اہلکاروں کے محاصرے میں ہیں منگل کو ایک بار پھر سعودی فوجیوں اور سیکورٹی اہلکاروں نے دوشہریوں کے گھروں کو آگ لگا کرانہیں مسمار کردیا - جن شہریوں کے گھروں کو سعودی کارندوں نے مسمار کیا ہے ان میں سے ایک عبداللہ الواہر کا گھر بھی ہے جنھیں سعودی عدالت نے موت کی سزا سنا رکھی ہے - سعودی فوجیوں نے منگل کو یہ کارروائیاں العوامیہ کے محلوں المرواح ، الریف اور دیرہ میں انجام دیں - سعودی فوجیوں نے دیرہ محلے میں گولہ باری بھی کی ہے-

۔۔۔۔
۔



     

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ امریکہ نے پاکستان کے خلاف ایک اوراقدام میں پاکستانیوں کے لئے ویزوں کے اجراءمیں40 فیصد کمی کردی ہے۔

امریکہ نے پاکستانیوں کے لئے ویزوں کے اجراءمیں 40فیصد کمی کردی ہے ،جبکہ بھارتیوں کے لئے 28 فیصد بڑھادی ہے۔

برطانوی اخبار کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے غیر ملکیوں سے متعلق جاری ہونے والے اگزیکٹیو آرڈر جاری ہونے کے بعد پاکستانی شہریوں کے لئے جاری کئے جانے والے نان امیگرنٹس ویزوں کی تعداد میں نمایاں کمی نظر آئی ہے۔

گزشتہ اپریل میں 3ہزار 925 اور مارچ میں 3ہزار 973 ویزے جاری کئے گئے ہیں، جو سابق صدر باراک اوباما کے دور میں جاری ہونے والے ویزوں کے تناسب سے 40فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

گزشتہ سال 2016 میں پاکستانیوں کے لئے مجموعی طور پر 78ہزار637 ویزے جاری ہوئے تھے جو ماہانہ تناسب کے لحاظ سے ہر ماہ 6ہزار553 ویزے جاری کئے گئے تھے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی ی اورمذہبی جماعتوں اوراس ملک کے عوام کا کہنا ہے کہ امریکہ دوستی کے لبادے میں پاکستان کو مسائل و مشکلات سے دوچارکررہا ہے کبھی اس ملک پر ڈرون حملے کئے جاتے ہیں تو کبھی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اس کی امداد روک دی جاتی ہے، کبھی امداد کم  کردی جاتی ہے اور کبھی پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کیا جاتاہے لیکن اس کے باوجود پاکستانی حکام امریکہ کو پاکستان کا اتحادی اوردوست سمجھتے ہیں۔


۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد کے الکراده علاقے میں ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں 11 افراد جاں بحق اور 30 کے قریب زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

موصل میں دہشتگردوں کو ملنے والی یکے بعد دیگرے شکستوں کے بعد تکفیری دہشتگرد گروہ داعش، عراق کے مظلوم اور نہتے عوام کے خلاف اس قسم کے بزدلانہ حملے کررہا ہے۔


 

  • News Code : 832035
  • Source : ابنا خصوصی
Brief

آپ بہت اچھے سے جانتے ہیں کہ روزہ داری کا ایک فلسفہ بھوکوں کو یاد کرنا اور بے کسوں اور محتاجوں کی مدد کرنا ہے۔ پیغمبر اکرم (ص) نے فرمایا: تم میں سے جو کوئی اس مہینہ میں کسی مومن روزہ دار کو افطار کرائے، خداوند عالم کے نزدیک اسے ایک غلام کو آزاد کرانے کا ثواب ملے گا اور اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دئے جائیں گے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ ماہ مبارک رمضان کی آمد کے موقع پر اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے یمن کے یتیموں اور بے کسوں کی دستگیری کے لیے دنیا کے مسلمانوں اور روزہ دار مومنوں سے اپیل کی ہے کہ یمن میں آل سعود کے جرائم کا شکار فقیر اور محتاج روزہ داروں کی مدد کے لیے آگے بڑھیں۔


تبلیغات

آخرین ارسال ها

آخرین جستجو ها

آخرین اخبار دنیای موبایل و تبلت بهزیستی سیمرغ دانش مایه حیات جانهاست. مکانی برای یادداشت های علی :) ~Funny World~ اثر انگشت نام جو الکران (روستای مرزی علیکران) تعمیر یخچال فریزر جنرال الکتریک تعمیرسرا تولیدکننده نوارخطر09127007008